فون ٹیپنگ کیس میں آئی پی ایس افسر رشمی شکلا کے خلاف 700 صفحات پر مشتمل چارج شیٹ داخل

0


 ممبئی کی کولابہ پولیس نے آئی پی ایس افسر رشمی شکلا کے خلاف درج کیس میں منگل کو قلعہ کورٹ میں تقریباً 700 صفحات کی چارج شیٹ داخل کی ہے۔ اس چارج شیٹ میں تقریباً 20 گواہوں کے بیانات قلمبند کیے گئے ہیں جن میں زیادہ تر سرکاری ملازمین ہیں۔ ان کے بیانات سی آر پی سی کی دفعہ 164 کے تحت ریکارڈ کیے گئے۔ 6 سرکاری ملازمین میں سے ایک اس وقت کے اے سی ایس ہوم ایس کمار بھی ہیں۔ اس کے علاوہ اس وقت ایس آئی ڈی میں ایک ڈی وائی ایس پی بھی تعینات ہے۔

 کیا معاملہ ہے؟

 سال 2019 میں جب مہاراشٹر میں مہا وکاس اگھاڑی کی حکومت قائم نہیں ہوئی تھی اور اس کے قیام کا عمل جاری تھا، اس دوران شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت کا فون 60 دنوں تک ٹیپ کیا گیا۔ اسی وقت، این سی پی لیڈر ایکناتھ شندے کا فون 67 دنوں تک ٹیپ کیا گیا اور ایس آئی ڈی سے اے سی ایس ہوم کو بھیجے گئے خط میں فرضی ناموں کا ذکر کیا گیا تاکہ دونوں کے فون ٹیپ کر سکیں۔ سنجے راوت کے لیے ایس رہاٹے اور ایکناتھ کھڈسے کے لیے کھڈاسنے کا نام استعمال کیا گیا۔

 آپ کو بتا دیں کہ گزشتہ ہفتے شیوسینا لیڈر اور راجیہ سبھا ممبر سنجے راوت نے ریاستی انٹیلی جنس ڈیپارٹمنٹ (SID) کے سابق سربراہ شکلا کا نام لیے بغیر الزام لگایا تھا کہ انہیں بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ راؤت نے کہا، "ایک پولیس افسر، جس سے منصفانہ طریقے سے کام کرنے کی توقع کی جاتی ہے، وہ پارٹی اور اس کے لیڈروں کے ساتھ وفاداری ظاہر کرنے کے لیے کام کر رہا تھا۔ اب مرکزی حکومت ہمیشہ کی طرح اس خاتون افسر کا دفاع کر رہی ہے۔ یہ بدقسمتی کی بات ہے۔''


 شکلا 2016 سے جولائی 2018 تک پونے پولیس کے کمشنر تھے، جو اس وقت سینٹرل ریزرو پولیس فورس میں تعینات ہیں۔ شکلا نے کہا ہے کہ انہیں جھوٹا پھنسایا جا رہا ہے۔ انہوں نے خود کو سیاسی دشمنی کا شکار بتایا ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0تبصرے

کمینٹ باکس میں کوئی بیحدہ الفاظ نہ لکھے بڑی مہربانی ہونگی

ایک تبصرہ شائع کریں (0)